سلمی اور کرونس ۔۔۔ شاہین کاظمی
سلمی اور کرونس شاھین کاظمی گھپ اندھیرا اور اتنا گہرا سکوت کہ سانسوں کی آواز
سلمی اور کرونس شاھین کاظمی گھپ اندھیرا اور اتنا گہرا سکوت کہ سانسوں کی آواز
بکنے کا غم (اشفاق سلیم مرزا) سر بازار مقتلوں پر پھر سے لفظ سجے تھے
غزل (شہناز پروین سحر) زمیں کے گُل نگلنا چاہتا ہے پہاڑ اب آگ اگلنا چاہتا
تے ملاح چلدے رہے (پروفیسر ترس پال کور) چِمنیاں چوں اُٹھ رہیا دھوآں آکاش چ
غزل (رومانہ چودھری) اکو رُکھ تے پَل کے چڑیاں رہ نہ سکیاں رَل کے چڑیاں