رقیب سے ۔۔۔ نیئر مصطفیٰ
رقیب سے۔ نئیر مصطفیٰ ”ہر شہر کا اپنا اپنا مزاج ہوتا ہے پیارے!“ سہیل نقوی
رقیب سے۔ نئیر مصطفیٰ ”ہر شہر کا اپنا اپنا مزاج ہوتا ہے پیارے!“ سہیل نقوی
دَلّی سیمیں درانی وہ رات دیر گئے گھر آیا تو اس کی تھکن دیکھ کر
بند گلی کی آشا سارااحمد مَیں مسافر تھا- مَیں برسوں مسافر رہا اور شاید مسافرت
آدھی خود کشی فارحہ ارشد یہاں سب گورکن ہیں ۔ لاش ملتی ہے تو رزق
دوسرا آدمی خالدہ حسین یہ سیٹ بھی مجھے چانس پر ملی تھی۔ ۲۳-A میں نے
کوزہ گر فارحہ ارشد اماں کہتی تھیں “بیٹیاں گیلی مٹی کی مانند ہوتی ہیں جدھر
آخری ملاقات نیئر مصطفی سرمئی بادلوں کے گالے سیف الملوک کے نیلگوں پانی میں اپنا
کُدال مطربہ شیخ ساجد اپنی ایک کمرے پر مشتمل چھوٹی سی رہائش گاہ سے باہر
13 ڈاکٹر انور سجاد میں ایمپلائمنٹ ایکسچینج کے سامنے سر جھکائے لوگوں کی قطار میں
کلمہ و مہمل سبین علی سرد اداس موسم میں رات جلد اتر آتی ہے ۔