صلیبیں مرے دریچے میں ۔۔۔ فیض احمد فیض
جناب فیض احمد فیض کا ایک خط، ایلس کے نام دوران اسیری، کیمپ جیل لاہور
جناب فیض احمد فیض کا ایک خط، ایلس کے نام دوران اسیری، کیمپ جیل لاہور
ایک خاتون کی تصویر ( خوشونت سنگھ ) میری دادی ماں ، کسی اور کی
پُرکار (ریتو گھوش) میرا پورا خاندان آسنسول میں رہتا ہے ۔ بابا، ماں، بہن، بھائی
انتظار ( سلمان حیدر) بدن بستروں کو طلاق دے دیتے ہیں انگلیاں تصویروں کے فریم
آواز کی موت ( شاہین کاظمی ) دُھائی کے کڑوے پات چباتے چباتے ہماری روح
نظم ( نور الھدیٰ شاہ ) ہم چندلوگوں کوخدا نےبلایاتھا حال احوال پوچھا کہو کیسی
فرماں برداربیوی ( :بینا شاہ ) اُس دن شریف دین نے اپنے گھٹنے میں عجیب
غزل ( بشری ٰ حزیں ) جی کردا اے دھرتی دھو کے ۔۔۔۔۔۔۔۔ اسماناں تے