بوسیدہ آدمی کی محبت ۔۔۔ محمد حامد سراج
بوسیدہ آدمی کی محبت محمد حامد سراج وہ اتنی آہستگی اور خاموشی سے کمرے میں
بوسیدہ آدمی کی محبت محمد حامد سراج وہ اتنی آہستگی اور خاموشی سے کمرے میں
مریم گزیدہ نسیم انجم وہ دونوں ایک دوسرے کے ہاتھ میں ہاتھ ڈالے ڈرے اور
تنہائی کا قحط مسعود قمر میں بھوکا رہنے کے لیے قرض پہ قرض لیے جا
سالمہ سبین علی ہم بد دعائی دنیا کے باسی ہیں جہاں رنج الم اور دکھ
یہ وقت گزر ہی جائے گا شاذیہ محمود یہ وقت گزر ہی جائے گا یہ
دو جہاں نائلہ ظفر مرزا میں نے سمجھا تھا میں نے سمجھا تھا تم ھمیشہ
زمانہ بھی انسان کو کیا سے کیا بنا دیتا ہے۔” فہمیدہ ریاض منصورہ اپنے
کنڈیالی دھرتی جرنیل سنگھ فضا وچ ہُم پسریا ہویا سی۔ سورج دیاں تیز کرناں مکی
“تہوار” کوثر جمال شہر کی انتظامیہ نے یہ خاص دن منانے کے لیے ایک بڑے
ایک چپ سو دکھ آدم شیر ایک وقت آتا ہے جب کچھ بھی ٹھیک ٹھیک