نظم ۔۔۔ کشور ناہید

طلوع

کشور ناہید

طلوع وحشت عجب سماں تھا

برہنہ شاخیں بھی سر بریدہ

نژاد امید کے فسوں میں

خزاں کے عفریت کو کچل کر

دبے قدم آگے بڑھ رہی تھیں

دراز مدت سے، بند در سے

گراں ہوایئں نکل رہی تھیں

ہر اک غلاف ِ سکوت

بوسیدگی کا آیئنہ بن رہا تھا

دراز سائے، سحر نما شام کے دھندلکوں

میں چھپ گئے تھے

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Calendar

April 2024
M T W T F S S
1234567
891011121314
15161718192021
22232425262728
2930