دل چاہتا ہے ۔۔۔ نور الہدیٰ شاہ

‏دل چاہتا ہے

نور الہدی شاہ

دل چاہتا ہے

غارِ اصحابِ کہف میں جا کر سو جاؤں

جب نیند سے اٹھوں

میرا زمانہ گزر چکا ہو

میرے سکّے کھوٹے ہو چکے ہوں

میری بات کوئی نہ سمجھتا ہو

مجھے کوئی نہ جانتا ہو

رب سے پوچھوں

بتا، اب کہاں جاؤں

رب کہے

تیرے زمانے اب نہیں رہے

انسان سبھی مر چکے ہیں

صرف ہجوم زندہ ہے

جنون زندہ ہے

تو لوٹ جا

غارِ اصحابِ کہف میں

پھر سے جا کر سو جا

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Calendar

April 2024
M T W T F S S
1234567
891011121314
15161718192021
22232425262728
2930