سیڑھیوں میں بیٹھی ھوئی نظم

تنویر قاضی … سیڑھیوں میں بیٹھی ھوئی نظم

سیڑھیوں میں بیٹھی ھوئی نظم

تنویر قاضی

وہ کروشیا کام میں مصروف تھی
اُس نے نام کاڑھا
”’ محبت ”’
اِتنے میں ، نظم
اُس کا ہاتھ پکڑے
لان میں لے آئی
ڈھیروں باتیں ھوئیں
لیکن ساری ادُھوری
آھِستہ سے
دُھوپ ڈھلی
”اُس نے”
تنہائی اوڑھتے ھوئے
پوشاک بدلی
آئینہ
سلوٹوں کی گُفتگُو میں
جھُوٹ نہ بول سکا
 شام سیڑھیاں اُترنے لگی ۔۔

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Calendar

April 2024
M T W T F S S
1234567
891011121314
15161718192021
22232425262728
2930