غزل ۔۔۔ شہناز پروین سحر


غزل

(شہناز پروین سحر )

دن ہوا جیسے روشنی ہی نہیں

 چاند نکلا تو چاندنی ہی نہیں

 بیچ جنگل میں راہ بھولی تھی

 لوٹ کر گھر کبھی گئی ہی نہیں

 حال اور ماضی ایک جیسے ہیں

 وقت سے میری دوستی ہی نہیں

 میری آنکھوں کو لے اُڑا با د ل

 ایسی بارش ہوئی تھمی ہی نہیں

 بے سہارا تھکن ہے اور میں ہوں

 منزلِ عشق تک چلی ہی نہیں

 کچھ ستاروں نے خودکشی کر لی

 کچھ ستاروں میں سانس تھی ہی نہیں

یہ سحر آئینے میں کون ہے اب

 میری صورت مجھے ملی ہی نہیں

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Calendar

April 2024
M T W T F S S
1234567
891011121314
15161718192021
22232425262728
2930