نظم ۔۔۔ عذرا عباس
نظم ( عذرا عباس ) ہر دن میں تمہارے اور اپنے درمیان ایک اینٹ رکھ
نظم ( عذرا عباس ) ہر دن میں تمہارے اور اپنے درمیان ایک اینٹ رکھ
جوتے بہت کاٹتے ہیں رات بھر کون تھا ساتھ میرے جسے میں بتاتا رہا اس
ہمدردی ( صبا اکرام ) سڑک پر خون میں لتھڑا پڑا وہ حادثے کا ایک
غزل ( نادیہ عنبر لودھی ) ہم کو آغاز ِ سفر مارتا ہے مرتا کوئی
: میں ڈرتا ہوں مسرت سے ( میرا جی ) میں ڈرتا ہوں مسرت سے
غزل (اقبال ساجد ) کل شب دلِ آوارہ کو سینے سے نکالا یہ آخری کافر
بے بسی ( اسنیٰ بدر ) ہم بوڑھے لوگ بہت بےبس کوئی اسّی سّتر ساٹھ
نظم ( فیض احمد فیض ) مرغِ بسمل کی مانند شب تلملائی افق تا
سرخ گلابوں کے موسم میں ( شہناز پروین سحر ) میرے سپنوں میں بوئے تھے
ایک لمحہ کافی ہے ( حسین عابد ) کسی اجنبی، نیم وا دریچے سے کھنکتی