ایک رات یوں بھی ہوا ۔۔۔ عرفان احمد عرفی
ایک رات یوں بھی ہوا عرفان احمد عرفی سب اُسے بی بی کہتے تھے۔ اس
ایک رات یوں بھی ہوا عرفان احمد عرفی سب اُسے بی بی کہتے تھے۔ اس
مادھو ثمینہ سید رونقاں زوراں تے سن الہڑ ناریاں پیراں اچ گھنگرو پا کے مست
کٹا کٹ مصباح نوید ۔صغریٰ نے ہاتھ پھیلاتے ہوئے غوں غاں میں بتایا: ” زخم
بکھیمریم مجید ڈار دن کی دھوپ خاصی پھیل گئی تھی ،جب شوکا کھولی سے باہر
جنگل سمیع آہوجا چھاؤنی سے اوپر چڑھتی پر پیچ پگڈنڈی کے آخری موڑ پر جنگل
مکھی احمد ہمیش ( خدا اس بات سے عار نہیں کرتا کہ مچھر یا اس
بلوچی ادب سے ترجمہ تخلیق۔۔مجیب مجاہد ترجمہ۔۔مہجوربدر ((((((( الوداع )))))))) مجھےالوداع نہ کہنا مت
کنڈیالی تھوہرشو کمار بٹالوی میں کنڈیالی تھوہر وے سجنااُگی وچ اُجاڑاںجاں اُڈدی بدلوٹی کوئیوَرھ گئی
مرقد عبیرہ احمد اب تو ہم اس گھر میں یوں رہتے ہیں جیسے مر چکے
شناسا ء ازل عمارہ عامر خٹک وجود کی سرحدوں سے آگے ترے بدن کی تمازتوں