غزل ۔۔۔ ایوب خاور

ضغبط کرنا نہ کبھی ضبط میں وحشت کرناغزل

غزل

ایوب خاور

ضبط کرنا نہ کبھی ضبط میں وحشت کرنا

اتنا آساں بھی نہیں تجھ سے محبت کرنا

تجھ سے کہنے کی کوئی بات نہ کرنا تجھ سے

کنج تنہائی میں بس خود کو علامت کرنا

اک بگولے کی طرح ڈھونڈتے پھرنا تجھ کو

روبرو ہو تو نہ شکوہ نہ شکایت کرنا

ہم گدایان وفا جانتے ہیں اے در حسن

عمر بھر کار ندامت پہ ندامت کرنا

اے اسیر قفس سحر انا دیکھ آ کر

کتنا مشکل ہے ترے شہر سے ہجرت کرنا

پھر وہی خار مغیلاں وہی ویرانہ ہے

اے کف پائے جنوں پھر وہی زحمت کرنا

صورت ماہ منیر اب کے سر بام آ کر

ہم غریبوں کو بھی کچھ رنج عنایت کرنا

جمع کرنا تہ مژگاں تجھے قطرہ قطرہ

رات بھر پھر تجھے ٹکڑوں میں روایت کرنا

کام ایسا کوئی مشکل تو نہیں ہے خاورؔ

مگر اک دست حنا رنگ پہ بیعت کرنا

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Calendar

December 2024
M T W T F S S
 1
2345678
9101112131415
16171819202122
23242526272829
3031