چی گویرا کی ڈائری۔۔ تیسری قسط
چی گویرا کی ڈائری
تیسری قسط
9 دسمبر
ہم آہستہ آہستہ صبح کو واپس پہنچے۔ تقریبا بارہ بجے کے قریب یا چو کو حکم دیا گیا کہ وہ گروہ کی واپسی پر وہیں ٹھہرے۔ ہم نے کیمپ نمبر 2 کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کی ناکام کوشش کی۔ اور کوئی نئی بات نہیں۔
10 دسمبر
دن یونہی گزرا۔ آج ہم نے پہلی دفعہ گھر میں روٹی بنائی۔ میں نے جارج اور انٹی سے کچھ اہم معاملات پر بات چیت کی۔ لاپاز سے کوئی خبر نہیں آئی۔
11 دسمبر
دن یونہی گزرا۔ رات کے وقت کو کو پاپی کے ہمراہ آیا۔ وہ اپنے ساتھ الی جاندرو آرٹرو اور بولیویا کے کارلوس کو لایا۔ ہمیشہ کی طرح دوسری جیپ پیچھے سڑک پر ہی رہی۔ بعد میں وہ ڈاکٹر مورو، بینگنو اور دو بولیوین کو لائے۔ وہ دونوں گراناوی کے فارم پر کام کرنے والے مشرقی بولیویا کے باشندے تھے۔ رات سفر کی باتیں کرتے اور اینٹونیواور فیلیکس کی باتیں کرتے گزری جنہیں اب تک آجانا چاہیئے تھا۔ پاپی کے ساتھ بات چیت کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ دنیاں اور تانیا کو لانے کے لئے اسے ابھی دو اور چکر لگانے ہوں گے۔ مکان اور دوکان بیچ دیئے جائیں گے اور سانچیز کو امداد کے طور پر ایک ہزار ڈالر دے دیئے جائیں گے۔ وہ اپنے پاس چھوٹا ٹرک رکھے گا اور ہم ایک جیپ تانیا کے پاس بیچ دیں گے اور دوسری اپنے پاس رکھیں گے۔ ایک اور چکر جھیار لانے کے لئے لگانا پڑے گا۔ میں نے حکم دیا کہ سب سامان ایک ہی جیپ میں لادا جائے تاکہ سامان بدلی کی ضرورت ہی پیش نہ آئے۔ چینو بہت امیدوں کے ساتھ کیوبا گیا اور واپسی پر یہاں آنے کا ارادہ لے کر گیا۔ کوکو میری میں خوراک کی تلاش میں جانے کے لئے یہیں رہ گیا اور پاپی لاپاز روانہ ہوا۔
ایک خطرناک واقعہ رونما ہوا۔ ایک شکاری ال والیگران ڈنو نے ہمارے ایک ساتھی کا نقش قدم دیکھا۔ پومیو کا کھویا ہوا دستانہ اس کے ہاتھ لگا۔ راستے کے نشان دیکھے اور کسی اور سے ان کے بارے میں بات کی۔ اس وجہ سے ہمیں اپنے منصوبے بدلنے ہوں گے۔ ہمیں انتہائی محتاط ہونا چاہئے۔ ال والیگران و نوکل انٹونیو کے ہمراہ اسے ہرنوں کے لئے لگائے ہوئے پھندے دکھانے جائے گا۔ انٹی نے مجھے بتایا کہ اسے طالب علم کارلوس پر اعتماد نہیں، کیونکہ اس نے آتے ہی بولیویا کے انقلاب میں کیوبا والوں کی شمولیت پر بحث شروع کر دی۔ نیز اس نے پہلے بھی کہا تھا کہ اگر پارٹی انقلابی جنگ میں شمولیت نہیں کرے گی تو وہ بھی نہیں لڑیگا۔ روڈولفو نے اسے بھجوا دیا تھا کیونکہ اس کا خیال تھا کہ یہ سب باتیں تمام انبی کا نتیجہ تھیں۔
12 دسمبر
میں نے پورے گروہ سے بات چیت کی اور انہیں جنگ کے حقائق کے بارے میں لیکچر دیا۔ میں نے تنظیم اور قیادتی اتحاد پر زور دیا اور بولیویا کے رفقاء کو یاد دلایا کہ انہوں نے پارٹی کے تنظیمی فیصلے سے روگردانی کر کے اہم ذمہ داریاں قبول کی ہیں۔ میں نے مندرجہ ذیل تقرریاں کیں: جواکیوین _ نائب فوجی سربراہ، رولاندو اور انٹی کو میسار، الی جاندرو فوجی اقدامات کا سربراہ، پومیو سروسز، کوئی بھی ٹیکس، نا تو رسد اور اسلحہ، میڈیکل سروس کیس۔
روانڈو اور بریو دستے کو انتباہ کرنے گئے تھے کہ وہ اس وقت تک خاموشی سے انتظار کریں جب تک کہ ال والیگران ڈنو انٹونیو کے ساتھ جائزہ لے کر یا اپنے پھندے لگا کر واپس نہ آجائے۔ یہ دونوں رات کو واپس لوٹے۔ پھندے بہت فاصلے پر نہیں تھے۔ انہوں نے اسے خوب پلائی اور وہ سنگانی کی پوری بوتل پیٹ میں ڈالے بہت مطمئن واپس گیا۔ کوکو گراناوی سے واپس آیا۔ اس نے وہاں سامان خوردنوش خریدا لیکن اسے لاگونلاس میں بہت سے لوگوں نے دیکھا جو اتنے زیادہ سامان کی خرید پر حیران ہوئے۔ مارکوس بعد میں پومبو کے ہمراہ آیا، درخت سے ایک شاخ کاٹتے ہوئے اس کی ابرو پر زخم آگیا تھا جس میں دوتا لٹکے لگانے پڑے۔
13 دسمبر
جواکیوین، کارلوس اور ڈاکٹر رولانڈو اور برائیو کا ساتھ دینے کے لئے باہر چلے گئے۔ پومبو بھی ان کے ہمراہ گیا۔ میں نے حکم دیا کہ ان کے نقش قدم معدوم کر دیئے جائیں اور وہاں سے شروع کر کے ایک اور راستے پر قدموں کے نشان بنائے جائیں جو وہیں سے شروع ہوں لیکن دریا کے کنارے پر جا کر ختم ہوں۔ یہ اس کامیابی سے کیا گیا کہ واپسی پر پومبو گوئل اور یاچو راستہ بھول کر اسی راستے پر چل پڑے۔ اپولینا چند دنوں کے لئے اپنے گھر جائے گا۔ اسے اس کے بال بچوں کے لئے کچھ رقم دی گئی اور انتہائی رازداری کی تلقین کی گئی۔ کوکو شام کے چھٹپٹے میں رخصت ہوا۔ تین بجے رات الارم دیا گیا کیونکہ شور اور سیٹیوں کی آوازیں سنی گئی تھیں اور ایک کتے کے بھونکنے کی آواز بھی آئی۔ بعد میں معلوم ہوا کہ یہ کوکو ہی تھا جو راستہ بھول گیا تھا۔
14 دسمبر
واقعات سے خالی دن۔ والیگران ڈنو گھر کے قریب سے شکار کے پھندے دیکھنے گیا۔ اس نے یہ پھندے کل ہی لگائے تھے۔ جنگل کے راستے کی اینٹونیو کو نشان دہی کر دی گئی تاکہ وہ شبہ پیدا کئے بغیر اینٹونیو کو اس راستے لے جائے۔
15 دسمبر
کوئی نئی بات نہیں۔ کیمپ نمبر 2 میں مستقل قیام کے لئے اقدامات کئے گئے اور وہاں آٹھ آدمی چھوڑ دیئے گئے۔
16 دسمبر
صبح کے وقت سامان سے لدے پھندے پومیوں اربونو، توما، الی جاندرو، مورو، آرٹرو، انٹی اور میں نئی جگہ پر قیام کے لئے کیمپ سے روانہ ہوئے۔ سفر تین گھنٹے میں پورا ہوا۔ روانڈو ہمارے ساتھ ٹھہر گیا اور جواکیوین، برالیو، کارلوس ڈاکٹر واپس لوٹے۔ کارلوس ایک باہمت چلنے والا اور اچھا کارکن ثابت ہوا ہے۔ مورو اور توما نے دریا میں ایک بڑا غار دریافت کیا جس میں بڑی مچھلیاں تھیں۔ انہوں نے سترہ پکڑیں جو کھانے میں لطف دیں گی۔ ایک مچھلی پکڑتے ہوئے مورو کی انگلی زخمی ہوگئی۔ ہم نے دوسرے غار کے لئے جگہ کی تلاش کی کیونکہ پہلا مکمل ہو چکا ہے۔ مورو اور انٹی نے اپنے طور پر ہرن کے شکار کی کوشش کی اور ان کی گھات میں رات بیٹھنے کے لئے روانہ ہوئے۔
17 دسمبر
مورو اور انٹی ایک مرغ شکار کر کے لائے۔ توما، رولاندو اور میں دوسرا غار بنانے میں مصروف رہے جو کل تک تیار ہونا چاہئے۔ آرٹورو اور پومبو نے ریڈیو رکھنے کے لئے جگہ کا جائزہ لیا اور پھر اندر جانے والی سڑک کی مرمت کرنے لگے جو بہت شکستہ حالت میں تھی۔ رات کو بارش شروع ہو گئی جو صبح تک جاری رہی۔
18 دسمبر
بارش سارا دن بھی جاری رہی۔ لیکن غار پر کام ہوتا رہا۔ پونے تین گز کی مقررہ گہرائی تقریبا ہوگئی ہے۔ ریڈیو کی مشینری نصب کرنے کے لئے ہم نے ایک پہاڑی کا جائزہ لیا۔ جگہ موزوں معلوم ہوتی ہے لیکن جب تک تجربہ نہ کر لیا جائے یقین سے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
19 دسمبر
بارش آج بھی جاری رہی۔ موسم چلنے کے لئے سازگار نہیں تھا لیکن گیارہ بجے کے قریب برالیو اور نائو یہ خبر لے کر آئے کہ دریا اگرچہ ابھی طوفانی تھا لیکن اتنا پانی اتر چکا ہے کہ پار کیا جا سکے۔ ہم باہر نکلے تو مارکوس اور اس کے ہر اول دستے سے ملاقات ہوگئی جو رہائش کے لئے آئے تھے۔ مارکوس کماندار ہوگا اور مکان کے مطابق تین سے پانچ آدمی تک بھیجنے کے احکامات موصول کر چکا ہے۔ ہم تین گھنٹے سے کچھ زیادہ عرصے میں منزل مقصود پر پہنچے۔ ریکارڈو اور کوکو آدھی رات کو پہنچے اور اینونیو اور ال رو بیو کو اپنے ہمراہ لائے (انہیں پچھلی جمعرات ٹکٹ نہیں ملے تھے) اپولینا بھی ان کے ہمراہ تھا جو اب ہمارے ساتھ ہی رہے گا۔ ان کے علاوہ ایوان بہت سے معاملات پر بات چیت کرنے آیا۔ میں تقریبا تمام رات سویا نہیں۔
20 دسمبر
مختلف باتوں پر غور ہو رہا تھا اور ہر چیز معمول کے مطابق تھی جب کیمپ نمبر 2 سے الی جاندرو کی سرکردگی میں ایک گروہ یہ خبر لے کر آیا کہ کیمپ کے قریب ایک شکار کیا