غزل ۔۔۔ ذوالفقار احمد تابش
Zulfiqar Ahmad Tabish is a very senior and famous writer of this era. He is a poet, a prose writer and a painter. A blend of mysticism is visible in his Ghazal and Nazm. His paintings are a mode of his creative expression with unique colours, tones, curves and lines.
غزل
(ذوالفقار احمد تابش)
اُدھر سے اٹھی تھی آ کر اِدھر تمام ہوئی
پلک جھپکنے میں عمر ِ شرر تمام ہوئی
پھر اسکے آگے تو بس دھوپ کی تمازت تھی
سحر کے ساتھ نوید ِ سحر تمام ہوئی
وہ شور تھا کہ سنائی نہیں دیا کچھ بھی
وہیں چلیں کہ جہاں پر خبر تمام ہوئی
عجب خمار تھا اس خوبرو کی آنکھوں میں
نگاہ ملتے ہی تاب ِ نظر تمام ہوئی
مری نگاہ کو اتنی ہی بس رسائی تھی
زمیں سے اٹھ کے ترے بام پر تمام ہوئی
طلسم ِ خواب میں کچھ ایسا کھو گیا تھا میں
تمیز ِ دشت و جبل، بام و در تمام ہوئی
جہاں فروغ ِ تجلی تھا ہم بھی حاضر تھے
ہجوم ِ حسن میں لیکن نظر تمام ہوئی
عجیب بات ہے لیکن یہی ہوا تابش
مری کہانی ترے نام پر تمام ہوئی