چی گویرا کی ڈائری

قسط اول

7نومبر

آج ایک نیا دور شروع ہوتا ہے۔ ہم سب رات کی تاریکی میں فارم پر پہنچے۔ سفر اچھا کیا۔ کو چا بمبا راستے سے داخل ہونے کے بعد میں اور پیچیگو بھیس بدل کر معاونین سے ملے اور دو گھنٹے تک جیپوں میں گھومتے رہے۔

فارم کے قریب آکر رک گئے اور صرف ایک جیپ داخل ہوئی تا کہ اس قریبی زمیندار کوشک نہ گزرے جو پہلے ہی یہ افواہیں اڑاتا رہا ہے کہ ہم کو کین بنانے کا کاروبار کرتے ہیں ۔ کمال تو یہ ہے کہ تو مینی کو گروہ کا کیمیا گر کہا جاتا ہے۔ دوسری دفعہ فارم کی طرف آتے ہوئے بگوٹیز جسے میری شخصیت کا ابھی علم ہوا جیپ کو چٹان پر ہی چھوڑ کر ایک چوٹی سے لڑھکتا ہوا نیچے پہنچا۔ ہم تقریباً ساڑے بارہ میل پیدل چل کر آدھی رات کے بعد فارم پر پہنچے۔ یہاں پارٹی کے تین کا رکن موجود تھے۔

نگوٹیز نے واضح کیا کہ وہ ہم سے تعاون کرے گا چاہے پارٹی کا رویہ کچھ بھی ہو لیکن وہ مونجے کا وفادار ہے۔ جس کی وہ بہت عزت اور قدر کرتا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ رودولفو اور کو کوبھی تعاون کے لئے تیار ہیں۔ لیکن یہ ضروری ہے کہ پارٹی کو مسلح جنگ پر آمادہ کرنے کے لئے کوشش کی جائے۔ میں نے اسے کہا کہ اس کام میں ہماری مدد کرے لیکن مونجے کے بلغاریہ کے دورے سے واپسی تک پارٹی سے بات نہ

کرے ۔ وہ دونوں باتوں پر راضی تھا۔

8 نومبر

ہم نے کھاڑی کے قریب گھنے جنگل میں دن گزارا۔ یہ جگہ مکان سے کوئی سوا سو گز کے فاصلے پر ہے۔ ہمیں مرغابی نما پرندے درختوں سے حملے کر کے پریشان کرتے رہے۔ یہاں یہ پرندے، بھیڑ بکریوں کے پتو اور کبھی مچھر بہت پائے جاتے ہیں ۔ بگوٹیز نے ارگانا راز کی مدد سے جیپ کو نکالا اور اس سے جانور اور مرغیاں خریدنے کا وعدہ کیا۔ میں واقعات کی تفصیل لکھنا چاہتا تھا لیکن پھر اس اگلے ہفتے پر اٹھا رکھا جب دوسرا گر وہ پہنچ رہا ہے۔

9 نومبر

آج کوئی قابل ذکر بات نہیں ۔ ہم نے تو مینی کے ہمراہ کھاڑی نمادر یا نیازو کے منبع کی طرف علاقے کا جائزہ لیا۔ لیکن منبع میں پہنچ نہ پائے۔ یہ دریا ڈھلوانوں پر سے گزرتا ہے اور علاقے میں بہت کم آبادی ہے۔ اچھی تنظیم کے ساتھ یہاں بہت دیر روپوش رہا جا سکتا ہے۔ نیز بارش سے مجبور ہو کر ہم جھنڈ سے مکان میں چلے گئے۔ میں نے اپنے جسم سے چھ پتو پکڑے۔

10 نومبر

بالیویا کے ایک رفیق سیرافین کے ہمراہ جنگو اور پومی گشت پر نکلے وہ ہم سے زیادہ دور گئے اور ایک ندی اور اس دریا کے مسلھم ایک جاپہنچے جو ہمارے لئے مناسب مقام معلوم ہوتا تھا۔ واپسی پر وہ مکان کے قریب مسٹر گشت کرتے رہے اور ارگانا راز کے ڈرائیور نے انہیں دیکھ لیا۔ کچھ آدمیوں کو واپس لا رہا تھا جو سودا سلف خرید کر آئے تھے۔ میں نے اسے سخت ڈانٹ پلائی اور ہم نے فیصلہ کیا کہ ہم دوسری صبح مستقل طور پر جنگل میں ڈیرا ڈالیں گے۔ تو مینی اس لئے چھپا نہیں کہ اسے فارم کے ملازموں میں سے سمجھا جاتا ہے۔ ایسے کام نہیں چلے گا۔ یہ دیکھنا ضروری ہے کہ وہ کم از کم ہمیں اپنے کچھ اور آدمی لانے کی اجازت دیتے ہیں کہ نہیں۔ مجھے ان کے ہمراہ زیادہ اطمینان ہوگا۔

11 نومبر

ایک اور بے کار دن جو ہم نے مکان کی دوسری طرف سو کر گزارا۔ کیڑوں کی نیش زنی مچھر دانی کے نیچے سونے پر مجبور کرتی ہے اور یہ میرے علاوہ کسی کے پاس ہے نہیں۔ تو مینی ارگا ناراز سے ملنے گیا اور اس نے مرغیاں وغیرہ خریدیں۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اسے ہم پر ابھی کچھ ایسا شبہ نہیں۔

12 نومبر

پھر بے کا ردن ۔ ہم نے موزوں جگہ کی تلاش کی جہاں دوسرے گروہ کے چھ آدمی آنے پر کیمپ لگایا جائے گا۔ جو علاقہ ہم نے منتخب کیا وہ مقبرے سے کوئی سو سوا سو گز دور ہے۔ قریب ہی گھائی ہے جہاں خوراک اور دوسرا سامان جمع کرنے کے لئے غار کھودے جا سکتے ہیں۔ آنے ولے گروپ کو دو دو آدمیوں کے تین گروہوں میں بانٹا گیا ہے اب تک پہلا گر وہ پہنچ ہی رہا ہوگا۔ آئندہ ہفتے تک وہ سب فارم پر پہنچ جائیں گے۔ میرے سر کے بال آہستہ آہستہ بڑھ رہے ہیں۔ داڑھی بھی اگ رہی ہے۔ چند مہینوں تک میں پھر اپنے روپ میں آجاؤں گا۔

13 نومبر

آج اتوار ہے۔ ارگا ناراز کے فارم کے کچھ لوگ شکار کے لئے ہماری کمین گاہ کے پاس سے گزرے ۔ وہ جنگلی لوگ ہیں۔ سادہ، جوان۔ اپنے آقا کے لئے نفرت کے جذبے سے بھر پور۔ نہایت موزوں گوریلا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ دریا سے کوئی 24 میل اوپر کی طرف آبادی ہے اور چھوٹے چھوٹے ندی نالے ہیں۔ اس کے علاوہ کوئی خبر نہیں ملی۔

14 نومبر

کیمپ میں ہفتہ گزر گیا۔ پا جنگو خود کو ماحول کی مطابق پوری طرح ڈھال نہیں سکا اور دل برداشتہ ہے لیکن اسے خود پر قابو پانا ہے۔ آج ہم نے ایک غار کھودنا شروع کی جس میں قابل گرفت چیزیں چھپائی جائیں گی۔ جہاں تک ممکن ہوا اسے نمی سے محفوظ رکھا جائے گا اور لمبی جالی سے اسے چھپایا جائے گا۔ پونے دو گز گہرا کنواں ختم ہو چکا ہے اور غار پر کام شروع ہے

15 نومبر

غار پر کام جاری ہے۔ پومبو اور یا چنکو صبح کام کرتے ہیں اور تو مینی اور میں شام کے وقت ۔ شام چھ بجے جب ہم نے کام ختم کیا تو غار سوا دو گز گہری کھو چکی تھی۔ ہمارا ارادہ ہے کہ کل اسے ختم کر کے ہر قابل گرفت چیز اس میں چھپادیں۔ رات کو بارش نے بستر چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔ کیونکہ نائلین کا غلاف بہت چھوٹا ہونے کی وجہ سے بارش میں بھیگ جاتا ہے اور کوئی نئی بات نہیں ہوئی ۔

16 نومبر

غار مکمل ہو گئی۔ دہانہ خوب ڈھانپ دیا گیا، صرف راستے کو ڈھانپنا باقی ہے۔ اپنے اس چھوٹے سے مکان میں کل چیزیں رکھ دیں گے اور دہانے کو شاخوں اور مٹی سے ڈھانپ دیا جائے گا۔ اس غار کا خاکہ دستاویز نمبر 1 میں ہے اور باقی کوئی نئی بات نہیں ۔ لاپاز میں کل کے بعد خبروں کی توقع ہے۔

17 نومبر

تمام قابل گرفت چیزیں غار میں رکھ دیں گے۔ ڈبہ بندا شیائے خوردنی بھی۔ انہیں خوب اچھی طرح چھپا دیا گیا ہے۔ لاپاز سے کوئی خبر نہیں آئی ۔ ہمارے آدمیوں نے ارگانا راز سے چند چیزیں خریدیں اور گپ شپ ہانکی۔ اس کا اصرا ہے کہ اسے کو کین کے کار بار میں شریک کیا جائے!

18 نومبر

لا باز سے آج بھی کوئی خبر نہیں آئی۔ یا چنگو اور پومبو نے کھاڑی کا پھر جائزہ لیا۔ ان کا خیال ہے کہ کیمپ کے لئے یہ جگہ موزوں نہیں۔ تو مینی کے ہمراہ ہم پیر کو پھر جائزہ لیں گے۔ ارگا نا راز بھی آیا اور کافی دیر ٹھہرا۔ وہ دریا سے پتھر لے کر سٹرک کی مرمت میں مصروف رہا۔ بظاہر تو وہ ہماری یہاں موجودگی کے بارے میں مشکوک نہیں۔ کیا یکسانیت ہے! مچھروں اور جانوروں کے پسوؤں کے کاٹنے سے پریشان کن زخم بن رہے ہیں ۔ صبح کو کافی خنکی ہوتی ہے۔

19 نومبر

لا پاز سے کوئی اطلاع نہیں۔ یہاں کوئی بات نہیں۔ دن ہم نے چھپ کر گزارا کیونکہ ہفتہ کی وجہ سے شکاریوں کی بہتات رہی۔

20 نومبر

دو پہر کو مارکوز اور رولاند و پہنچ گئے ۔ اب ہم جمع ہو گئے ۔ ان کے آگے ہی ہم نے مہم کی تفصیلات پر غور شروع کر دیا ۔ انہیں آنے میں دیر ہوئی کیونکہ انہیں گزشتہ ہفتے تک اطلاع ہی نہیں دی گئی تھی۔ انہوں نے سان پابلو کے راستے بہت تیزی سے سفر کیا۔ باقی چارا گلے ہفتے سے قبل نہیں پہنچ سکتے ۔ روڈ ولفو بھی ان کے ہمراہ آیا۔ میں اس سے بہت متاثر ہوا۔ وہ بگوٹیز سے زیادہ گرمجوشی سے ہر مصلحت چھوڑ کر تعاون کے لئے تیار ہے۔ پاپی اور کا کونے ہدایات کے خلاف اسے میری موجودگی کی خبر دی۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اختیارات کے بارے میں حسد کا معاملہ ہے۔ میں نے منیلا خط بھیجا اور کچھ

سفارشات کیں ( دستاویزات نمبر 1 اور 2)۔ پالی کو بھی اس کے سوالوں کے جواب لکھے ۔ روڈ ولفو علی الصبح واپس آگیا۔

21 نومبر

آج ہمارے نئے گروہ کا پہلا دن تھا۔ سخت بارش ہوئی اور اپنے نئے مقام تک پہنچتے پہنچتے ہم سب بھیگ گئے۔ خیمہ ٹرک ڈھاپنے والے کینولیس کا ہے جو پانی میں شرابور ہو جاتا ہے۔ لیکن پھر بھی کسی حد تک بارش سے بچاؤ ہو جاتا ہے۔ نایلٹن کے غلاف والے بستر ہمارے پاس ہیں۔ کچھ اور ہتھیار بھی آگئے ہیں۔ مارکوز کے پاس GARAND ہے رو لانڈو کو 9-M رائفل دی جائے گی ۔ جارج گھر میں ٹھہرا وہاں وہ فارم کو بہتر بنانے کے کام کاج کی نگرانی کرے گا۔ میں نے روڈ ولفو سے قابل اعتماد زرعی ماہر بھیجنے کی دراخواست کی تا کہ ہم اس فارم کو بہترین مصرف میں لاسکیں۔

22 نومبر

تومان جارج اور میں نے دریا کی نو دریافت کھاڑی کا جائزہ لیا۔ کل کی بارش کی وجہ سے دریا زوروں پر تھا اور اس مقام تک پہنچنے میں ہمیں سخت دشواری ہوئی۔ یہ ایک چھوٹی سی ندی ہے جس کا دھانہ چھپا ہوا ہے۔ یہاں مستقل کیمپ لگایا جا سکتا ہے بشرطیکہ ٹھیک طرح تیار کیا جائے۔ ہم رات کو 9 بجے سے کچھ دیر بعد واپس پہنچے اور کوئی خاص بات نہیں ۔

23 نومبر

ہم نے نگران کمین گاہ تیار کی جہاں سے ہم فارم میں بنے ہوئے مکان کا جائزہ لے سکیں اور تلاشی لینے والوں یا بن بلائے مہانوں کی آمد درفت قبل از وقت آگاہ ہو سکیں ۔ دور فیق اردگر کا جائزہ لینے جاتے ہیں تو باقی تین گھنٹے کی گارڈ ڈیوٹی دیتے ہیں۔ پومبو اور مارکوس نے کھاڑی تک دریا کا جائزہ لیا جو ابھی پر آشوب ہے۔

24 نومبر

یا چو اور رولانڈ وکھاڑی کا جائزہ لینے گئے ۔ وہ کل واپس آئیں گے۔ کل رات ارگانا راز کے فارم سے دو آدمی پھرتے پھراتے ادھر آنکلے۔ کوئی عجیب بات نہیں ہوئی ۔ انٹونیو اور تو ما جو بظاہر مکان میں ہی رہتے ہیں غائب تھے ۔ ہم نے کہا شکار کے لئے گئے ہیں۔

25 نومبر

الی او چا کی سالگرہ

نگران کمین گاہ سے اطلاع آئی کہ ایک جیپ دریا میں تین سواروں کو لے کر آئی ہے۔ وہ انٹی ملیریا جماعت کے افراد تھے اور خون کا نمونہ لے کر چلتے بنے۔ پاچو اور رولاند و بہت رات گئے آئے۔ انہوں نے نقشے والی کھاڑی ڈھونڈ لی تھی اور اس کا جائزہ لیا۔ راستے میں انہیں غیر آباد خیمے نظر آئے۔

26 نومبر

ہفتے کی وجہ سے ہم باہر نہیں نکلے۔ میں نے جارج سے کہا کہ وہ گھوڑے پر سوار ہو کر دریا کے راستے کا معائنہ کرے۔ کوئی گھوڑا موجود نہیں تھا۔ اس لئے وہ ڈان ایمبر ٹو سے گھوڑا لینے کوئی دس بارہ میل پیدل گیا۔ رات گئے تک وہ نہیں لوٹا ۔ لاپاز سے کوئی اطلاع نہیں۔

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Calendar

December 2024
M T W T F S S
 1
2345678
9101112131415
16171819202122
23242526272829
3031