سالگرہ کا تحفہ ۔۔۔ راحیلہ خان
سالگرہ کا تحفہ راحیلہ خان میاں جی کی سالگرہ قریب آرہی تھی۔مہ پارہ مشکل میں
سالگرہ کا تحفہ راحیلہ خان میاں جی کی سالگرہ قریب آرہی تھی۔مہ پارہ مشکل میں
دیواریں معافیہ شیخ “پتھر کا دور واپس آگیا ہے اور اب کی بار سب کچھ
تنہائی کے دو پل سمیرا ناز خاموش سڑک پر دبے پاؤں چلنا کتنا اچھا احساس
ندـی سب کے لیے محمد اقبال ” یار تم تو کہتے تھے ضرور چلے گا”
آنگن کا پیڑ شموئل احمد دہشت گرد سامنے کا دروازہ توڑ کرگھسے تھے اور وہ
مہندی والی محمود احمد قاضی بڑی سڑک کی بغل سے جو کئی ذیلی راستے پھوٹتے
یچاری انارکلی صفیہ شاہد اسے عادت تھی سگریٹ کے ساتھ خود بھی دیر تک سلگنے
پل صراط فرحین چودھری شام کا اندھیرا دور دور تک اپنے پر پھیلایے کھڑا تھا۔
مداوا نہیں کوئی خالد قیوم تنولی سرما کے دن تھے۔ ایبٹ آباد کی گزرگاہوں پر
چودھویں کا چاند رابعہ الربا ” ارے۔ تم تو پری وش ہو۔ اپنی تصویر سے