مجھے مت بتانا ۔۔۔ فاطمہ مہرو
مجھے مت بتانا فاطمہ مہرو مجھے مت بتانا کہ تمہیں پانی سے عورت پتھر سے
مجھے مت بتانا فاطمہ مہرو مجھے مت بتانا کہ تمہیں پانی سے عورت پتھر سے
میرا دل چاہتا ہے احمد جاوید میرا دل چاہتا ہے گالیوں کی ایک قمیص تیار
غزل تنویر قاضی بارہ دری کے ملبے پر ہوئے اکٹھے سب بے گھر دل گرویدہ
آدھی رات کے بعد کا منظر خوش بخت بانو آدھی رات گزرنے کے بعد خواب
اِنتظار فقیہہ حیدر بڑی مشکل سے دِن کاٹا کبھی قہوے کے نشتر سے کبھی چاے
مُجھے مُحبت مستعار ملی نود خاں مُجھے مُحبت مستعار ملی اور اُس کا دُم عُمرِ
ٹھہرے ہوئے موسم کی ایک نظم اصغر ندیم سید کبھی منہ سے آواز ہاتھوں سے
تذبذب قائم نقوی سوچ کی گرہیں کھلیں تو رات کی اندھی مسافت جان پایئں ہم
غزل اعتبار ساجد مجھے کیوں عزیز تر ہے یہ دھواں دھواں سا موسم یہ ہوائے
“ریشمی اندھیرے میں “ صدف اقبال ۔ایسا کیسے ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں