تنہائی کا قحط ۔۔۔ مسعود قمر
تنہائی کا قحط مسعود قمر میں بھوکا رہنے کے لیے قرض پہ قرض لیے جا
تنہائی کا قحط مسعود قمر میں بھوکا رہنے کے لیے قرض پہ قرض لیے جا
سالمہ سبین علی ہم بد دعائی دنیا کے باسی ہیں جہاں رنج الم اور دکھ
یہ وقت گزر ہی جائے گا شاذیہ محمود یہ وقت گزر ہی جائے گا یہ
دو جہاں نائلہ ظفر مرزا میں نے سمجھا تھا میں نے سمجھا تھا تم ھمیشہ
غالب در پردہ شکایت ز تو داریم و بیاں ہیچ زخمِ دلِ ما جملہ دہان
چند مختصر نظمیں محمود درویش محمود ، میرے دوست۔ دکھ ایک ایسا سفید پرندہ ہے
وقفہ برائے نماز سدرہ سحر عمران درختوں پر وہ نام دوبارہ زندہ ہوں گے جو
جہیز میں کتاب تھی نسیم سیدٰ کتاب میں فرائض و حقوق زوجیت کے سب اصول
غزل (ذوالفقار تابش ) عجب ہے درد کا موسم گزرتا ہی نہیں ہے لگا ہے
غزل شہناز پروین سحر ایک بلور سی مورت تھی سراپے میں سحر چھن سے ٹوٹی