میں جانتی ہوں ۔۔۔ عائشہ اسلم
میں جانتی ہوں ( عائشہ اسلم ) میں جانتی ہوں اس عمر میں جھولا جھولنے
میں جانتی ہوں ( عائشہ اسلم ) میں جانتی ہوں اس عمر میں جھولا جھولنے
بے مصرف ( ثانیہ شیخ ) تمہارے گھر میں بھیاک ایسا کمرہ توہو گاجہاں ہم
کسبی ( ایوب خاور ) یہ کمرے کا اندھیرا اور گہرا کیوں نہیں ہوتا! درودیوارسے
غزل ( اختر کاظمی ) میں کرب کی آندھیوں کی زد میں ھوں لمحہ لمحہ
ہم جو تاریک راہوں میں مارے گئے (فیض احمد فیض) ہم بیگناہ ہیں امریکا کا
نظم ( افتخار بخاری ) مشقتوں کے رائگاں پہاڑ کھینچتی یہ دھول دھول دوپہر ذرا
غزل ( شائستہ سحر ) سکوتِ دل پہ تجھے آشکار کر کے بھی سلگ رہی
غزل ( شکیب جلالی ) موج غم اس لیے شاید نہیں گزری سر سے میں
سوگندھی ( سارا شگفتہ ) میرے جسم میں تنا ہوا تمہارا جسم بھی نہیں
شادی شدہ نیند میں نقب ( صفیہ حیات ) دروازے کی نہیں دل کی گھنٹی