نظم ۔۔۔ سلمان حیدر
نظم سلمان حیدر میں تمہارے علاوہ کسی سے بے وفائی نہیں کر سکتا تھا میں
نظم سلمان حیدر میں تمہارے علاوہ کسی سے بے وفائی نہیں کر سکتا تھا میں
سگریٹ سلمان حیدر میں کہ اک اور گزرتے ہوے پل کے ہمراہ اپنی خوشبو میں
سوال ( سلمان حیدر ) سڑکوں پہ سناٹا ہے اور جن عمروں میں مائیں بیٹوں
پورا دن اور آدھا میں سلمان حیدر آنکھ کھلی تو سلوٹ سلوٹ بستر سے خود
خواہش ( سلمان حیدر ) ماہ و سال سے تھوڑا ہٹ کے دشت اور در
ابلاغ ( سلمان حیدر ) ایک بےچہرہ خواب ایک بے نام خوشبو میں لپٹا ہوا
سوال سڑکوں پہ سناٹا ہے اور جن عمروں میں مائیں بیٹوں کے سگریٹ سے سلگے