غلام شام ۔۔۔ تنویر قاضی
غُلام شام تنویر قاضی رکھتی ہے پہلا پاؤں ڈُوبتے سُورج کی سیڑھی سے شام سازش
غُلام شام تنویر قاضی رکھتی ہے پہلا پاؤں ڈُوبتے سُورج کی سیڑھی سے شام سازش
دریا اور دریچے (نظمیں ) ۔۔ فاطمہ مہرو مقالہ :: تنویر قاضی دریا کے دریچوں
جمہوریت کی کُتیا تنویر قاضی جمہوریت کی کُتیا تراہ نکالتی یہ دھوتی پہنے دیہاتیوں پر
لال ہنیری تنویر قاضی یاد ولیویں دیندی اُڈدی قرمزی شال زخمی ہو جاون منقاراں ٹُکدیاں
غزل تنویر قاضی دھمال میں خُمار سا بنا لیا سو ہجر خوش گوار سا بنا
غزل تنویر قاضی ہونٹوں پر اخروٹ مَلے وہ پوروں پوروں دیا جلے وہ باغ اور
غزل تنویر قاضی خواہشِ در بدری رہتی ہے میرے ساتھ ایک پری رہتی ہے جمع
غزل تنویر قاضی بارہ دری کے ملبے پر ہوئے اکٹھے سب بے گھر دل گرویدہ
تابُوت تنویر قاضی عشق اور مُشک چُھپائے کب چُھپتے ہیں آنکھوں کا جو کہنا مانیں
کانواں تے کندھاں دی کہانی تنویر قاضی زخم سُکاندی پرچھاواں پرچھاواں ڈولدی لاں کندھاں تے