غزل ۔۔۔ غلام محمد قاصر
غزل غلام محمد قاصر شوق برہنہ پا چلتا تھا اور رستے پتھریلے تھے گِھستے گِھستے
غزل غلام محمد قاصر شوق برہنہ پا چلتا تھا اور رستے پتھریلے تھے گِھستے گِھستے
کافی بُلھے شاہ اردو ترجمہ: سبین علی علموں بس کریں او یار اِکّو اَلف تیرے
سُنو اوتار سنگھ پاش سُنو ساڈے چلہے دا سنگیت سنو ساڈی درد منداں دی پیڑ
آسمان سے گرنے کے بعد سرمد سروش یہی اک کمی رہ گئی تھی سو یہ