فاذ کرونی اذکرکم ۔۔۔ منتظر گولو
فاذ کرونی اذ کرکم
منتظر گولو
تمہیں شکایتیں
کس طرح بہیجی جائیں۔۔!!
اتنی بڑی کائنات میں
انسان کے ہوتے ہوئے
ایک کمپلین باکس بنانا
تم کیسے بھول گئے۔۔۔۔
میرے مالک!
ایک پرھیزگار سے
“عاجزی میں گرے ہوئے آنسو
اور ایک گنہگار سے
“ندامت” میں گرے ہوئے آنسو میں سے
تمہیں کون سا آنسو عزیز ہے۔۔۔۔۔
کنگال پن جیسی گالی کا وزن
آدمی کی کمر توڑ دیتا ہے….
ہر تيز بارش میں
تمہیں یاد کرتے کرتے
آخر کار کل رات
وہ چھت گرنے سے مرگیا۔۔۔
تمہارے بندے دو قبیلوں میں تقسيم ہیں
ایک وہ جو
ابراهيم کے ساتھ سلگتی آگ میں ہیں
اور دوسرے وہ
جو نمرود کے ساتھ کھڑے ہیں۔۔۔۔
تیری موجودگی میں بھی
عدم تحفظ کا خیال کھائے جا رہا ہے
ہم اپنے قتل اور ریپ کے احتجاج
کہاں اور کس کے پاس رکارڈ کروایں۔۔۔
ہم تمہیں پکار رہے ہیں مولا
اور تم ہمہیں
اس طرح بھول رہے ہو
جس طرح ایک کمپلین باکس بنانا بھول گئے تھے۔۔۔۔