غزل ۔۔۔ تنویر عباس نقوی
غزل
تنویر عباس نقوی
فسوں مندر کے دیکھوں گا
صحیفے گھر کے دیکھوں گا
محبت آگ ہوتی ہے
رگوں میں بھر کے دیکھوں گا
بنا کے آئینہ خود کو
سمے اندر کے دیکھوں گا
تری فطرت کو رکھ کے میں
مقابل شر کے دیکھوں گا
تجھے لگتی ہیں لگ جائیں
میں نظریں بھر کے دیکھوں گا
بہت دن جی لیا نقوی
کسی دن مر کے دیکھوں گا
Facebook Comments Box