
وصال کی صبح ۔۔۔ سرمد سروش
وصال کی صبح
سرمد سروش
گجر دم اٹھا ہوں، الارم سے پہلے
مگر آج روئی کے گالوں سے بڑھ کر سبک بار ہوں
اک اساطیری راحت سے سرشار ہوں
آج ایام کا ابلقی سلسلہ توڑ کر
صبح رنگین پھیلی تو اندر تلک میں ہرا ہو گیا
نرم بستر کے کویا سے نکلا ہوں کایا کلپ
تتلیوں کی طرح
بے محابا کہیں آج اڑ جاوں گا
یہ مجھے ٹکٹکاہٹ کی پیہم اذانیں بلاتی ہیں کیوں
تیری میکانی دنیا کی میں اک گراری نہیں ہوں
کہ لبیک کا ورد کرتا سدا گردشوں میں رہوں گا
میں حرکت میں ٹھہرے ہوئے کارواں سے نکل کر
سر راہ رکنے پہ تیار ہوں
موت کے دن کی مہلت میں گم آدمی کی طرح
ہر غم زندگی سے سبک بار ہوں ّکتاب:: الغم:: سے )
Facebook Comments Box