پوسٹ مارٹم ۔۔۔ نراد پٹیل

پوسٹ مارٹم

نیراد پٹیل

انہیں اس کی ناف سے مشک نہیں ملی

اس کی چمڑی کو تہہ در تہہ چھیلا گیا

مگر اس میں سونے کا کوئی ورق نہیں نکلا

افسوس ! اس کی کھال میں صرف گوشت اور ریشے تھے

اس کے بڑے سے پیٹ سے

وہ قیمتی جواہرات برآمد نہ ہو سکے

ّ خیال تھا کہ وہ ساری عمر انہیں کھاتا رہا ہےٗ

اسکے سکڑے ہوئے معدے سے کتاب مقدس کا ایک صفحہ بھی نہ نکلا

اور اس کے جگر سے روایتی

سوریا ونشی جرات کا ایک قطرہ نہ ٹپکا

اچھے گنوں کے اجر میں ملا ہوا

امرت بھی اس کے زہر آلود دل سے نہ نکلا

اس کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے گئے

لیکن اس کی چھٹی حس کہیں نہ ملی

ہاں  !  اس کے دل سے بھیڑیئے کا ایک اچھا خاصا دل ملا

اس کی انگلیوں کے پوروں سے پنجے نکل رہے تھے

اس کے شفاف دانتوں سے سہ پہلو بھالے ابھر رہے تھے

اس کی خوبصورت آنکھوں میں مگر مچھ کے آنسو تھے

اور اس کی خاندانی شریانوں میں جما ہوا الکحل تھا

ہاں  !  یہ پوسٹ مارٹم تھا

آریہ کمار کی ممی کا

٭٭ آریہ کمار۔۔۔اعلی معزز ذات کا شخص

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Calendar

March 2025
M T W T F S S
 12
3456789
10111213141516
17181920212223
24252627282930
31