میں انسان ہی ہوں ۔۔۔ شین زاد
Sheen Zaad is a brilliant poet and story writer from Pakistan. He is a progressive thinker and has much knowledge about the techniques of different writing styles.
میں انسان ہی ہوں
( شین زاد )
تم مجھے چیر پھاڑ کر دیکھ سکتے ہو
میرے سینے میں بھی دل ہے
میری چہرے پر آنکھیں ہیں انہیں نوچ کر بھی دیکھ سکتے ہو
میرے کانوں میں سلائیاں اتار کر بھی پرکھ سکتے ہو کہ میں انسان ہی ہوں
تم جدید مشینوں اور سکینرز کی مدد سے مجھے سکین کر کے بھی دیکھ سکتے ہو کہ میں انسان ہی ہوں
میرے جذبات ناپ تول کر بھی جان سکتے ہو کہ میں انسان ہی ہوں
مجھے ڈرا کر بھی اندازہ کر سکتے ہو کہ میں انسان ہی ہوں
مجھے بھوکا رکھ کر یا سرِ بازار رسوا کر کے بھی دیکھ سکتے ہو کہ میں انسان ہی ہوں
تم میرے عزیز و اقارب کو تکلیفیں پہنچا کر بھی یہ دیکھ سکتے ہو کہ میں انسان ہی ہوں
تمہیں پھر بھی یقین نہ آئے تو ایک میدان میں لوگوں کو جمع کر لو اور مجھے برہنہ ان کے بیچ لے جاؤ اس سے بھی تمہیں پتا چل جائے گا کہ میں انسان ہی ہوں
یا میری بہن، بیوی، بیٹی یا میری ماں کی عزت میرے سامنے لوٹ کر دیکھ لو
یا انہیں تمہاری تفریح کا سامان بنا کر دیکھ لو تو بھی تم جان لو گے کہ میں انسان ہی ہوں
یا میرے باپ بھائی یا بیٹے کو آری سے چیر ڈالو
تم یہ سب بھی کر سکتے ہو اور یہ بھی کر سکتے ہو کہ اپنے پیروں تلے مجھے روندتے چلو جیسے تم صدیوں سے روندتے آئے ہو اس سے بھی تم جان لو گے کہ میں انسان ہی ہوں
میں ہزار نسلوں اور لاکھ سالوں سے انسان ہی ہوں بالکل تمہارے جیسا انسان
تمہیں یقین نہیں آتا؟
تو آؤ مجھ سے دو بدو ہو کر دیکھ لو
یا مجھے آزاد کر دو کہ میں تمہیں چیر پھاڑ ڈالوں
یا مجھے وہ سب کچھ کرنے دو جس سے تمہیں یقین آ جائے کہ میں انسان ہی ہوں