اپنے حصے کا یوسف ۔۔۔ سعدیہ بلوچ
اپنے حصے کا یوسف
(سعدیہ بلوچ)
خزاں
کنویں کی تہہ میں اگ آئی ہے
بہاروں کو عکس دیکھنے میں دقت ہو رہی ہے
ہر بار ڈول میں کنویں کی اداسی بھر آتی ہے
قافلہ
کنویں کی تہہ میں اگی
خزاں کی فصلیں بھر کے لے گیا تو ؟
کنواں
اپنے حصے کے یوسف کو پکارتا ہے اور
یوسف
اپنے حصے کی زلیخا کے آگے آگے دوڑ رہا ہے
زلیخا
جس کے ہاتھ کرتوں کے دامن ہی لگتے ہیں
اس سے صرف خزاں ہی خریدی جا سکتی ہے
Facebook Comments Box
Bardi innayat izat afzai ka shukriya