نظم ۔۔۔ عذرا عباس
نظم ( عذرا عباس ) اگر تم مجھے ایک برقعہ پہنا کر ڈھانپنا چاہو تو
نظم ( عذرا عباس ) اگر تم مجھے ایک برقعہ پہنا کر ڈھانپنا چاہو تو
میں خطرناک عورت ہاں نیتو اروڑا اوہ سمجھدے ہن میں خطرناک عورت ہاں عورتاں جو
کچھ لوگ کبھی نہیں مرتے ثمینہ سید منٹو تقسیم شدہ شخص تھا .منتشر ذات کے
مرچاں دے پتر شو کمار بٹالوی پنیاں دے چن نوں کوئی مسیا کیکن ارگھ
منزل منزل اے حمید راجدہ نہ کہا تھا ميرے متعلق افسانہ مت لکھنا، ميں بدنام
ست پوڑھیاں حسین شاہد مَیں عشق دی گَل کرن لگا جے۔ عشق دِیاں گلاں سُن
کلر بلائینڈ تنویر قاضٰی وہ رنگوں کے جنگل سے بھاگ نکلتا ہے تصویر اُس کا
نظم ثروت حسین ایک نظم کہیں سے بھی شروع ہو سکتی ہے جوتوں کی جوڑی
نظم سبین علی اس نے بڑی روشن راہوں پر آنکھوں میں پہاڑوں جیسا عزم لیے
چندہ سیمیں درانی نہ جانے کہاں سے دوبارہ آکر وہ کچرے کے ڈھیر پہ بے