ادھا ۔۔۔ گلزار
ادھا (گلزار) سب اُسے ” ادّھا کہہ کے بلاتے تھے ۔پورا کیا ، پونا کیا
ادھا (گلزار) سب اُسے ” ادّھا کہہ کے بلاتے تھے ۔پورا کیا ، پونا کیا
تقسیم (شہناز پروین سحر) کب تلک سنبھلے گا آخر شاخ سے اپنا گلاب چُھت ہی
غزل (سبط علی صبا) لبوں پہ نام میرا حرف واجبی ٹھہرا میں خاندان میں تمثیل
پنجرے اچ پالی ہوئی گل (مظہر الاسلام) اوہ ہن بڈھا ہو گیا ہے تے اپنی
(‘The River & I”) Deepti Naval A marvelous light illuminates the mountain stops me
پنگھوڑا (نزہت عباس) نکے ہوندیاں ساڈے محلے وچ اک دنیا وسدی سی۔ سبھ دی آپو
پھول میکسم گورکی ایک گرم اور ا مس والی دوپہر ہے ۔ ابھی ابھی کہیں
غزل (غلام حسین ساجد) عشق سے اور کار دنیا سے حذر کرتا ہوں میں اب
کمینی (تنویر قاضی) درگاھوں دُھتکاری ھوئی کنجری نچدی جائے گلیو گلی نمانی ڈب کھڑبی ناھنجار
نظم (شازیہ مفتی) یاد کے آخری جزیروں پر سوچ کا اک کُھلا سمندر ہے اور