ایک رات یوں بھی ہوا ۔۔۔ عرفان احمد عرفی
ایک رات یوں بھی ہوا عرفان احمد عرفی سب اُسے بی بی کہتے تھے۔ اس
ایک رات یوں بھی ہوا عرفان احمد عرفی سب اُسے بی بی کہتے تھے۔ اس
کٹا کٹ مصباح نوید ۔صغریٰ نے ہاتھ پھیلاتے ہوئے غوں غاں میں بتایا: ” زخم
بکھیمریم مجید ڈار دن کی دھوپ خاصی پھیل گئی تھی ،جب شوکا کھولی سے باہر
جنگل سمیع آہوجا چھاؤنی سے اوپر چڑھتی پر پیچ پگڈنڈی کے آخری موڑ پر جنگل
مکھی احمد ہمیش ( خدا اس بات سے عار نہیں کرتا کہ مچھر یا اس
دوسرا گناہ انتظار حسین اس دن الیملک دستر خوان سے بھوکا اٹھا، اس نے زمران
مَسّا یاسوناری کاواباتا Yasunari Kawabata کل رات مجھے اس مسّے کے بارے میں خواب آیا۔
مور کو ناچنے دو ممتاز حسین کی۔۔۔۔۔۔۔واہ ۔۔۔۔۔آ۔۔واہ ۔۔۔۔ کانو ں کو چیرتی ہوئی بلند
داغدارصائمہ ارم صبح سویرے الارم کی آواز نے،ہر روز کی طرح،اسے جگا دیا۔اس نے آنکھیں
بھوک صبا ممتاز بانو یہ رات کا پچھلا پہر تھا ۔کمرے میں سکوت طاری تھا