اسیر ِ خواب ۔۔۔ مایا مریم
اسیر خواب مریم تسلیم کیانی (مایا مریم) آج بھی وہی ہوا ۔۔۔ میرے گلے لگتے
اسیر خواب مریم تسلیم کیانی (مایا مریم) آج بھی وہی ہوا ۔۔۔ میرے گلے لگتے
شکم گزیدہ آدم شیر ظفر دن بھر کا تھکا ہارا گھر آیا تو اماں نے
دیمک فرحین چودھری ”آں۔۔اوں۔۔آں“ اس نے منہ پھاڑ کر جما ہی لیتے ہوئے حلق سے
اک طرفہ تماشا ہے ۔ جاوید بسام ۔ دوپہر کا وقت تھا۔ گلی سنسان پڑی
سیاہ آسمان اکرام اللہ اندھیری سیڑھیاں پاؤں سے ٹٹول ٹٹول کر چڑھتے چڑھتے دم پھول
سویٹ ہارٹ رابعہ الربا ء (دل جیسی اِک بوند کی کیا اوقات سمندر بیچ) ‘‘اچھا
کھچڑی عرفان جاوید اِمام دین نے جب اپنے نومولود پوتے کو شہد کی گھٹی دینے
تیسرے پہر کا خواب محمد جمیل اختر اسے محبت ہوئی تو یوں محسوس ہوا کہ
to me چھید مائرہ انوار راجپوت جتنی سفاک زندگی میرے ساتھ تھی اس سے کہیں زیادہ
با پردہ بیسوا دانش علی راو سردیوں کی خنک راتوں میں جب ہم دوست اپنے