جسم کے جنگل میں ہر لمحہ قیامت ہے مجھے۔۔۔بلراج مینرا
جسم کے جنگل میں ہر لمحہ قیامت ہے مجھے بلراج مینرا حضور! مجھے اس
جسم کے جنگل میں ہر لمحہ قیامت ہے مجھے بلراج مینرا حضور! مجھے اس
مانو سارا احمد اس سے کبھی دُکھ سنبھالے نہیں جاتے تھے- بارشیں ہوتیں تو وہ
اندراج محمد حامد سراج ریلوے اسٹیشن پر وہ اسے لینے آئی -ریلوے اسٹیشن کی پرشکوہ
مادھو ثمینہ سید رونقاں زوراں تے سن الہڑ ناریاں پیراں اچ گھنگھرو پاکے مست نچ
نظم فرحان مشتاق مارچ کی ٹھنڈی ہوا کی طرح یہ اُن راتوں کی بات ہے
دائرے فرحین چودھری ان کی تعداد شاید پانچ تھی یا دس . . . وہ
کشش اور گریز سید کامی شاہ، کراچی جمشےےےے ددددد، تم نے آج بھی میری ویڈیو
بڑی کھڑلیوں والا فلیٹ راحیلہ خان مالک مکان نے گھر خالی کرنے کا حکم صادر
زنخا خالد فتح محمد اکبر خان اچانک جاگنے کی کیفیت میں آ گیا اس کا
تسخیر ذات کا سفر سلمیٰ جیلانی خدا خدا کر کے تو نوکری ملی لیکن مسئلہ