مرنے کے بعد ۔۔۔ خشونت سنگھ
مرنے کے بعد ( خشونت سنگھ ) سن انیس سو پنتالیس کی ایک شام۔ مجھے
مرنے کے بعد ( خشونت سنگھ ) سن انیس سو پنتالیس کی ایک شام۔ مجھے
قرار داد مقاصد (ٹیپو سلمان مغدوم ) جدوں لوکی چِیک چِیک کے کہندے نیں کہ
سو روپے ( کرشن چندر ) میں نے سو روپے کا کام کیا تھا۔مجھے سو
پھانس ( شین زاد ) . ﭼﻮدھرﯼ ﻋﻈﻤﺖ ﮐﯽ ﺩﻭﺳﺮﯼ ﺷﺎﺩﯼ ﮐﻮ آٹھ ﺳﺎﻝ ﺑﯿﺖ
آپا (ممتاز مفتی) جب کبھی بیٹھے بٹھائے، مجھے آپا یاد آتی ہے تو میری آنکھوں
تیری کنویں اکھ لگ گئی ۔۔۔ ( شہناز پروین سحر ) ۔ میں سو رہی
بے وقت کی راگنی ّ آدم شیر ٗ اس کے سر میں اکثر درد رہتا
زرد کتا (انتظار حسین) ’’ایک چیز لومڑی کا بچہ ایسی اس کے منہ سے نکل
پاک دامن دوشیزہ تحریر: سَمیرا عَذّام (فلسطین) مترجم: شیخ حمزہ (اسلام آباد، پاکستان) “کیا تم
شَگن کے لَڈو٘ قیصر نذیر خاور (نوٹ ؛ ‘ نرالا سویٹس ‘ اور ‘ چاشنی