ٹوٹتے رہتے ہیں کچھ خواب ستاروں جیسے ۔۔۔ شہناز پروین سحر
غزل شہناز پروین سحر ایک بلور سی مورت تھی سراپے میں سحر چھن سے ٹوٹی
غزل شہناز پروین سحر ایک بلور سی مورت تھی سراپے میں سحر چھن سے ٹوٹی
تذبذب قائم نقوی سوچ کی گرہیں کھلیں تو رات کی اندھی مسافت جان پایئں ہم
خدا کہاں ہے ؟ صفیہ حیات خدا کہاں ہے ؟ بھوکے بچے نے کوڑے کے
انجام پر کھڑا آدمی صفی سرحدی شام ڈھلے مریل سورج سے آنکھیں ملائے اجنبی شہر
نظم نازیہ نگارش دکانوں پر سجی رنگ برنگی آرزویئں سادہ لوح دلوں کی راہ ایسے
~ زندگی – ( ناظم حکمت ) زندگی کوئی ہنسی مذاق نہیں : تُمھیں گہری
شزو فرینیاآ غلام حسین ساجد کوئی گھر سی گھر دی کندھ دے دوئے پاسے سنترے
موت بے آواز کیوں ہے عذرا عباس اتنی چپکے سے آتی ہے اور کسی کی
غزل صغیر ملال سفر حیات کا اشکال میں بیان کریں تو زندگی ہے لہو رنگ
غزل صابر ظفر جانے والے نے کیا سنی آواز ساتھ اس کے چلی گئی آواز