غزل ۔۔۔ ثروت زہرا
غزل ثروت زہرا تمہاری منتظر یوں تو ہزاروں گھر بناتی ہوں وہ رستہ بنتے جاتے
غزل ثروت زہرا تمہاری منتظر یوں تو ہزاروں گھر بناتی ہوں وہ رستہ بنتے جاتے
رانسفارمر صفیہ حیات ٹرانسفارمر میں شاید کوئی خرابی ہے اس تک کوئی اطلاع نہیں جاتی
غزل شاہدہ حسن نیند آ نہ سکی رات گزر جانے کے ڈر سے میں سوئی
بندھے ہوۓ لوگ ناجیہ احمد انہوں نے آرزو کی تھی کہ اپنی ذات کو بیچ
ہم ”مس فٹ “لوگ ہیں مہجوربدر ہم زمانے کی نگاہوں میں ناقابل برداشت قابل نفرت
بغاوت کی آخری سیڑھی پر ٹمٹماتی ایک نظم عاصمہ طاہر سفید اور مرمریں گھوڑے پہ
دھرتی ڄئی سعدیہ شکیل ابے جڳ دے ݙر توں.. میں توں.. بستہ کھسیا.. امّاں گھر
ابھی مت مرو ممتاز حسین اور میں نے اپنے جسم پر پت جھڑ کا لبادہ
غزل سرمد صہبائی صدائے گریہ جو ہر شام گھر سے آتی ہے یہ باز گشت
غزل صابر ظفر اب تک مزاحمت کی روایت رہی ہے کیاتم کو ابھی خبر ہی