خواب کا معاوضہ ۔۔۔ گُل جہاں
خواب کا معاوضہ گُل جہاں تن کا سونا بیچنے والے دام بتاؤ گردن سے گھٹنوں
خواب کا معاوضہ گُل جہاں تن کا سونا بیچنے والے دام بتاؤ گردن سے گھٹنوں
خواب میں پرُویا گیا سندور احمد نعیم سنو میں پہاڑوں کے اُس پار سے آیا
Sex Toys ابجلاء ہمیش پھر تم نے پوچھا ، اپنی تسکین کیسی کرتی یو کھلونا
”دکانِ گریہ“ سلیم کوثر پُوچھنے والے! تجھے کیسے بتائیں آخر دُکھ عبارت تو نہیں جو
روانی میں ٹھہرا ہوا کارواں سرمد سروش رات آدھی اِدھر اور آدھی اُدھر ہے مگر
مسافتوں سے کیا پوچھوں ثروت جہاں مسافتوں سے کیا پوچھوں منزلیں کہاں تک ہیں عمر
ہم ڈرے ہوئے لوگ احیا زہرا ہم چار دیواریوں میں مقید لوگ باہر نکلنے سے
دفعہ 144 کشور ناہید ہم اندھے پن کے متلاشی ہیں جہاں تمیز کی حدیں غائب
خاموشی کا شہرانیس ناگی ہوا دھند کے پھیلے لب چومتی ہے کہاں زندگی ہے؟ کہاں
اسے کیسے یقین دلاوں جاوید شاہین میں اپنی گری ہوئی آواز فٹ پاتھ سے اٹھانے