نظم ۔۔۔ شاہین کاظمی
ہمیں محبت پر نظم لکھنے کے لیے دوبارہ جنم لینا ہوگا شاھین کاظمی نفرت کی
ہمیں محبت پر نظم لکھنے کے لیے دوبارہ جنم لینا ہوگا شاھین کاظمی نفرت کی
ساتواں جنم سارا احمد مَیں چلتے چلتے جب تھک جاتی ہوں تو اپنی ایک چھوٹی
گھٹیا اور حقیر موت مسعود قمر میرا اندر خالی چیزوں سے بھرا پڑا ہے زندہ
اینٹی کلاک وائز کشور ناہید میری آنکھیں، تمہارے تلوے بھی بن جایئں تو بھی تمہیں
غزل زہرا نگاہ یہ سچ ہے یہاں شور زیادہ نہیں ہوتا گھر بار کے بازار
غزل اتباف ابرک ہم شجر سے نہیں سائے سے وفا کرتے ہیں یہی ہے وجہ
نظم خدا بخش ابڑو چیخیں کتنی چیخیں جو گلے میں پھنس کر رہ گئی ہیں
نظم سعدیہ بلوچ جسم کے اوپری حصے کو مسلسل گھورتے رہنے سے جن آنکھوں کو
عطا شاد کل بهی یہی لمحوں کی جهیل تهی اور آوازوں کے کنکر تهے کل
غزل ابرار احمد یہ زمیں وہ تو نہیں ہے یہ زماں وہ تو نہیں ہے