اپنی مٹھی کھول ذرا ۔۔۔ ازہر ندیم
اپنی مٹھی کھول ذرا ازہر ندیم اپنی مٹھی کھول ذرا اس کے اندر آسمان ہے
اپنی مٹھی کھول ذرا ازہر ندیم اپنی مٹھی کھول ذرا اس کے اندر آسمان ہے
فیصلہ کائنات میں گونجنے والا ہے منیر احمد فردوس ہم لمحوں کی تکرار میں ہیں
گیلی چپ ناہید ورک نادیدہ خوابوں کے مُردہ پر بوجھل آنکھوں کی پتلیوں سے چمٹے
تکمیل ناجیہ احمد بس۔۔۔۔ آنکھیں چاہیں مجھے آنسوؤں کی پرورش کرنی ہے انتظار کا بیج
ایک کھیل اور سہی انجلا ء ہمیش آگ میں جلو دیوتا خوش ہوں گے کبھی
غزل فرح رضوی پھر سے درپیش سفر کا قصہ ایک ٹوٹے ہوئے گھر کا قصہ
کمزور لمحے میں کیا گیا فیصلہ حسین نوید زمیں پاؤں کے نیچے سے سرکتی
(CAVIAR) کتا کھاے کیوار ممتاز حسین جس رزق کے پرواز میں ہو حرام کی کمائی
“جب ہم گندم کاٹیں گے” اقصیٰ گیلانی گیارہ مہینے بھوک کاٹ کر ایک مہینہ جی
عذاب آگہی ثوبیہ یاسین جاڑے کی میٹھی،پرسکون نیند شائد اب میرے نصیب میں نہیں رہی