ہم جو تاریک راہوں میں مارے گئے ۔۔۔ فیض احمد فیض
ہم جو تاریک راہوں میں مارے گئے (فیض احمد فیض) ہم بیگناہ ہیں امریکا کا
ہم جو تاریک راہوں میں مارے گئے (فیض احمد فیض) ہم بیگناہ ہیں امریکا کا
نظم ( افتخار بخاری ) مشقتوں کے رائگاں پہاڑ کھینچتی یہ دھول دھول دوپہر ذرا
غزل ( شائستہ سحر ) سکوتِ دل پہ تجھے آشکار کر کے بھی سلگ رہی
غزل ( شکیب جلالی ) موج غم اس لیے شاید نہیں گزری سر سے میں
سوگندھی ( سارا شگفتہ ) میرے جسم میں تنا ہوا تمہارا جسم بھی نہیں
شادی شدہ نیند میں نقب ( صفیہ حیات ) دروازے کی نہیں دل کی گھنٹی
غزل ( فرح خان ) رات دن. ایک اذیت سے ہمیں باندھ دیا زندگی ،تُو
گناہ (نادیہ عنبر لودھی ) زانیوں کے پاس نئی نئی دلیلیں ہیں نئے نئے
حضرت بابا فریدؒ گنج شکر کے حضورمیں ( ذوالفقار تابش ) طلوع ساعت صبح صدا
نظم ( فہمیدہ ریاض ) جہاں ہوں نفرت کے گھمسان نہیں رہتے اس جا بھگوان