کافیاں ۔۔۔ شاہ حسین

Shah Hussain was a 16th century Punjabi Sufi poet who is regarded as a pioneer of the Kafi form of Punjabi poetry

کافیاں

  

( شاہ حسین )

 

ُبریاں،بُریاں،بُریاں وے، اَسیں بُریاں وے لوکا
بُریاں کول نہ بَہو وے
تِیراں تے تلواراں کُولوں ،تِکھیاں برہوں دیاں چُھریاں وے لوکا
لَد سجن پردیس سدھائے،اَسیں ودیاع کرکے مڑیاں وے لوکا
چے تُوں تخت ہزارے دا سائیں، اسیں سیالاں دیاں کُڑیاں وے لوکا
سانجھ پات کاہوں سَوں ناہیں،سَاجن کھوجن اَسِیں !ٹَریاں وے لوکا
جنہاں سائیں دا ناؤں نہ لِتّا، اوڑک نوں اوہ جُھریاں وے لوکا
اَساں اَوگن ہاریاں جیہے،کہے حسین فقیر سائیں دا
صاحب سیوں اَسیں جُڑیاں وے لوکا

اردو

ہم بُرے ہیں بُرے ہیں ،ہم بُرے ہیں اے لوگو
بُروں کے پاس نہ بیٹھو اے لوگو
تیروں اور تلواروں سے بڑھ کر تیز تر عشق و جدائی کی چھریاں ہیں
محبوب ہمارا پردیس چلا گیا ہے،ہم لاچار الوداع کر کے لوٹ آئے ہیں
اگر تو تخت ہزارے کا سائیں ہے تو ہم سیالوں کی باسی ہیں
صبح شام کی ہم کو خبر نہیں ہم تو محبوب کی تلاش میں دن رات سرگرداں ہیں
جنہوں نے مالک کا نام نہ لیا وہ بالاخر پچھتائیں گے
ہم جیسے گنہگاروں کے لئے حسین رب کا فقیر کہتا ہے
ہمارا تعلق تو مالک حقیقی سے چڑا ہوا ہے

میں بھی جھوک رَانجھن دِی جانا،نال میرے کوئی چلے
پیراں پوندی،منتاں کردی ،جانا تاں پیا اکلے
نیں بھی ڈونگھی،تُلا پُرانا ،شینہاں تاں پتن ملے
جے کوئی خبر متراں دی لیاوے،ہتھ دے دینی آں چھلے
راتیں درد ، دینہاں در ماندی ، گھاؤ متراں دے اَلھے
رانجھن یار طبیب سنیندا، میں تن درد اولے
کہے حسین فقیر نمانا،سائیں سنہوڑے گھلے

اردو

میں بھی محبوب کی نگری میں جا کر بسنا چاہتی ہوں،میرے ساتھ کوئی چلے
پاؤں پکڑے ،منتیں کیں کہ کوئی ساتھی تیار ہو جائے مگر اکیلے ہی جانا پڑا
ندی گہری ہے ، کشتی پرانی ہے،خوفناک درندے بھی راستے میں ملتے ہیں
اگر کوئی مجھے محبوب کی خبر سنائے تو ہاتھ کی انگوٹھی دوں گی
رات کو جدائی کا درد  اور دن کو بے بسی و مجبوری میں وقت کٹتا ہے،زخم بھی ہرے ہیں
سنا ہے کہ محبوب طبیب ہوتا ہے اور صرف وہ ہی ان دردوں کا علاج کر سکتا ہے
حسین رب کا فقیر کہتا ہے کہ رب تو بلاوے بھیجتا رہتا ہے۔

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Calendar

December 2024
M T W T F S S
 1
2345678
9101112131415
16171819202122
23242526272829
3031