غزل ۔۔۔ ذوالفقار تابش
غزل ذوالفقار تابش سفر حیات کا اک احتمال جیسا تھا گمان گزراں تھا خواب و
Zulfiqar Ahmad Tabish is a very senior and famous writer of this era. He is a poet, a prose writer and a painter. A blend of mysticism is visible in his Ghazal and Nazm. His paintings are a mode of his creative expression with unique colours, tones, curves and lines.
غزل ذوالفقار تابش سفر حیات کا اک احتمال جیسا تھا گمان گزراں تھا خواب و
تابش سمندر تھا مگر اس کا کنارہ ایک ہی تھا جہاں سے بھی اسے دیکھا
غزل ذوالفقار تابش سارے لمحے سر نگوں تھے سارے پل ٹھیرے ہوئے تھے وادیاں سنسان
غزل ذوالفقار تابش کسی بھی حیلے بہانے گزرتے جاتے ہیں ہمارے یار پرانے گزرتے جاتے
غزل ذوالفقار تابش پھر وہ چہرہ کبھی دکھائی دے وہی آواز پھر سنائی دے عزت
غزل (ذوالفقار تابش ) عجب ہے درد کا موسم گزرتا ہی نہیں ہے لگا ہے
غزل ( ذوالفقار تابش ) بہت سی روشنی تھی اور میں تھا تری موجودگی تھی
غزل ( ذوالفقار تابش ) کنار ِ دشت، سر ِ ساحل ِ ہوا دیکھیں کہیں
غزل ( ذوالفقار تابش ) جو کھو گئے ہیں وہ شام و سحر تلاش کریں
غزل ( ذوالفقار تابش ) دوست اک راز دان مل جائے میری چپ کو زبان