سوال ۔۔۔ عابد حسین عابد
سوال
(عابد حسین عابد)
مرے وطن کے غریب لوگو
کبھی تو پوچھو یہ رھبروں سے
اگر تمہارے تمام نعرے
تمام وعدے، تمام دعوے
درست ھیں تو
وطن میں برپا یہ ایک دوجے سے
نفرتوں کی یہ جنگ کیا ھے؟
یہ بھوک کیا ھے؟ یہ ننگ کیا ھے؟
یہی جرائم معاشرے میں جو ھو رھے ھیں
انہیں میسٌر پناہ کس کی؟
یہی محافظ جو رہزنوں سی کمال خوبی سے لوٹتےھیں
یہی جو منصف جو لے کے پیسے، بشکلِ جنسِ دوکان
انصاف بیچتے ھیں
تو ایسا کیوں ھے؟
نظامِ تعلیم جو ھے رائج
ھم اس میں بچٌے پڑھائیں کیسے؟
جدید علم و فنون ان کو سیکھائیں کیسے؟
بنامِ جمہور سو تمہارا یہ آمرانہ مزاج کیوں ھے؟
سبھی وسائل پہ غاصبانہ
تمہارا قبضہ درست ھے تو
یہ دھوپ، چھاؤں، ھوا، فلک بھی
تمہارے قبضے میں کیوں نہیں ھے؟
انہی کے بھائی، انہی کے بیٹے
انہی کے دادا نے ھم پہ کی ھے
یونہی حکومت اور آج بھی ھے
کبھی تو ان سے جواب مانگو
حساب مانگو
مرے وطن کے غریب لوگو
کبھی تو سوچو، کبھی تو پوچھو
یہ رہبروں سے
کہ ایسا کیوں ھے؟