فیصلہ ۔۔۔ عائشہ اسلم
فیصلہ
عائشہ اسلم
مَیں انتظار کا لباس نہیں
مَیں دھوپ پہنتی ہوں
اور برستی بارش میں نہاتی ہوں
وہ میرے کپڑے سوکھنے کا انتظار بھی نہیں کرسکتے
چھوٹے دلوں والے میرے محبوب کیوں ہوئے؟
مَیں منتظر کی آنکھ کا ٹھہرا آنسو ہوں
وہ بہنے کی اجازت دیں
تو رخصت ہوں
ڈولی کو کہار ڈھونڈتے ہیں
زندگی کو موت
وہ بچھڑے مل تو جائیں
مگر مَیں جدائی کی آگ سے بدن تاپ چکی
ماس جلنے کی بو آتی ہے
اب ملاپ ممکن نہیں!
Facebook Comments Box