عکس دیوار میں مقید ہے ۔۔۔ فرح خاں
غزل
فرح
وصل کا راستہ دکھا اے دوست
ختم کر ہجر کا خلا اے دوست
کیا تری خامشی پہ حاوی نہیں
میرے دل سے اٹھی صدا اے دوست
بےسبب خود سے میں الجھتی نہیں
بے سبب تُو ہوا جدا اے دوست
کیا سہولت ہے پردہ داری میں
پوچھنا جب ملے خدا اے دوست
عکس دیوار میں مقید ہے
صبر کو آئنہ بنا اے دوست
اک محبت ہے , جانتی ہوں میں
دوسری کیا ہوئی خطا اے دوست
یہ دلاسا بھی کم نہیں ہے فرح
کون کس کا یہاں ہوا اے دوست
…
Facebook Comments Box