غزل ۔۔۔ فرح خاں
غزل
فرح خان
ہجر کو پاؤں کی ٹھوکر کر دے
دل سے کم ظرف کو بے گھر کر دے
جانے کیا کہتے ہیں اس حالت کو
جب کوئی ملنا مؤخر کر دے
تو مری پیاس کا پہلا گریہ
اوک میں بھر کے سمندر کر دے
کاش کوئی تو زمیں کی پستی
آسماں تیرے برابر کر دے
مجھ مسافر کی مسافت کو فرح
اک نظر دیکھے وہ , پتھر کر دے
Facebook Comments Box