غزل ۔۔۔ فرح خان
فرح خان
کہاں بیکار جاگتی ہوں میں
رات بھر خواب دیکھتی ہوں میں
پانیوں
سے مرا علاقہ نہیں
دشت میں گرد پھانکتی ہوں میں
عکس دیوار کو نگلتے ہیں
پسِ
آئینہ کانپتی ہوں میں
زخم کرتی ہوں یونہی سینے پر
کب
رہائی کا سوچتی ہوں میں
درد باہر صدائیں دیتے ہیں
بند
کھڑکی کو کھولتی ہوں میں
ایک دن تو بھی چھوڑ جائے گا
مجھکو
رونا ہے , جانتی ہوں میں
شور سنتی ہوں تتلیوں کا فرح
پھول
کے دل میں جھانکتی ہوں میں
Facebook Comments Box