غزل ۔۔۔ فرح خان

غزل

( فرح خان )

رات دن. ایک اذیت سے ہمیں باندھ دیا 
زندگی ،تُو نے. محبت. سے. ہمیں باندھ دیا 

خواب در خواب کئی آئنے آنکھوں میں کُھلے
تو نے کس رنگ کی حیرت سے ہمیں باندھ دیا 

اک ذرا زیست میں باقی تھے بہت کام پڑے
اور تُو ہے کہ مسافت سے ہمیں باندھ دیا 

دن بہ دن رنگ بدلتی ہے ترے روپ کے رُت
عشق نے حسن کی شدت سے ہمیں باندھ دیا

دل میں اب کچھ بهی نهیں حسرتِ گِریه کے سوا 
تُو نے ارمانوں کی غربت سے ہمیں باندھ دیا

یاد آباد رہی شہرِ محبت کی فرح
وقت نے خواب کی ہجرت سے ہمیں باندھ دیا

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Calendar

December 2024
M T W T F S S
 1
2345678
9101112131415
16171819202122
23242526272829
3031