غزل ۔۔۔ غلام حسین ساجد

غزل

غلام حسین ساجد

گھر کی چھت پر دھوم مچاوں، صحن میں دھوپ کے آنے تک

بہتر ہے  محدود  رہے  یہ  آزادی  افسانے  تک

میرے خواب کا حصہ تھے اور میرے خواب کا حصہ ہیں

جن کو چین نہیں پڑتا ہے میری نیند چرانے تک

کتنی خاص ہوا کرتی ہیں وہ باتیں جو بھول گیئں

کتنے عام ہوا کرتے ہیں سارے راز چھپانے تک

شہزادی سے ملنے پریاں رات گئے آ جاتی ہیں

کوئی بات نہیں کر سکتا ان کے واپس جانے تک

ان دیکھی ان جانی دنیا خواب میں ظاہر ہوتی تھی

یعنی نیند میں ڈر جاتا تھا میں بھی ایک زمانے تک

مٹی کی آنکھیں پڑھنے میں پھر تاخیر نہ ہو جائے

اب بھی موسم بدل نہ جائے کوئی پھول کھلانے تک

دل میں جو بھی آتا ہے بہتے پانی سے کہہ دیتا ہوں

اڑ کر تیر پہنچ جاتا ہے اپنے آپ نشانے تک

ساجد دل میں بسنے والے کی عزت کی جاتی ہے

ہم خاموش رہا کرتے ہیں اس کے کچھ فرمانے تک

( گل ِ سیمیا )

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Calendar

November 2024
M T W T F S S
 123
45678910
11121314151617
18192021222324
252627282930