من کا پانچواں موسم ۔۔ جویریہ ارشد وش

من کا پانچواں موسم

جویریہ ارشد وِش

خوشگوار ،

تازگی میں لپٹے بادِ نسیم کے

جھونکوں میں شامل ،

آدھی سوئی آدھی جاگی،

ادھ کِھلی ننھی کلیوں کی

اور

کِھلتے پھولوں کی

ملی جلی ،

ہم آغوش رچی بسی خوشبو!

اسے محسوس کرنا ہوگا ….

دھندلکوں کی آڑ میں،

جگمگاتا ہوا

رات سے جاگا ہوا تارہ

صبحِ آفتاب کا مسکراتا ہوا

دل کش سنہرا روپ

مخملی گھاس میں چلمن چھپائے

ڈھکی چھپی زمین،

اور اس کی سبز آنکھ کو خیرہ کرتی

سنہری کرنیں

کسی گوری کی سنہری زلفوں کی طرح

بکھری بکھری سنہری کرنیں۔

اداسیت کے پیوست خنجر کو

دل سے نکالو،

ان رنگینیوں کو دل میں اتارو

تم بھی تو اپنی سماعتوں کو سننے دو ناں….

یہ صبح کی آمد کو “خوش آمدید” کہنے والے

پرندوں کے

خاموش فضاؤں ،

خلاؤں میں گونجتے

ترانے…

دور کسی گاؤں سے

کبھی تیز کبھی مدھم

پن چکی کی آواز.

ٹیوب ویل کے ٹھنڈے ٹھار پانی کا

میٹھا شور

دیکھو

سنہری پوشاک اوڑھے گندم کی تیار فصل۔

اسکول کو بھاگتے ہنستے ، روتے

بچپن کی حسین یادوں کو سمیٹتے ،

چیز کی دکان پر رش لگائے،

گول مٹول پیارے شرارتی بچے ۔

انہیں پیار بھری نظر سے

دیکھو تو سہی

اردو کی نظم

” اٹھو بیٹا آنکھیں کھولو

بستر چھوڑو اور منہ دھولو…….

سورج نکلا تارے بھاگے

دنیا والے سارے جاگے…..”

پڑھاتی اردو کی ٹیچر

اور

اسکی بچوں کو جگاتی

میٹھی، پیاری آواز

کو غور سے سنو

میٹھی نیندیا کی آغوش میں سویا

رات کو دیر تک موبائل استعمال کرتے ہوئے

اور

دیر سے سونے والا….

دس آوازوں پر ،

ماں کی ڈانٹ سن کر

خماری آنکھیں مسلتا ہوا

“کیا ہے ماں سونے دو”

کہنے والا گبھرو جوان۔

فیس بک ،

انسٹاگرام پر

صبحِ نوید کی پوسٹ لگانے والے باذوق رنگین لوگ …..

غم و فکر سے دور

آم ، امردوں کے باغ جھولا جھولتی

بابا کی پیاری شہزادی

واٹس ایپ پر

“گڈ مارننگ

زندگی خدا کا دیا خوبصورت تحفہ ہے

یہ ماں کی دعا کی طرح شیریں،

باپ کی طرح ڈانٹ کی طرح شفیق،

استاد کی طرح

سختی سے آخرت کے امتحان کی تیاری کراتی ہے”

کے اسٹیٹس لگاتی

وہ

بڑی بڑی خوبصورت آنکھوں والی ،

شوخ و چنچل نظم لکھنے والی شاعرہ….

زندگی کی رنگینیوں،

کے مثبت پیغام کا پرچار کرتی

خاموشیوں میں شور کرتی

میری اس نظم کو…

شعور کے خانے میں قید کر لو….

زندگی کو کھل کے جی لو

میری جان

دیکھو

تم بھی …

کھڑکی سے کمرے کے پردے ہٹا کر

تاریکی کو رخصت کرو

اور دیکھو

خدا کی دی ہوئی

نعمت دنیا کتنی خوبصورت ہے

ریاضی کےاصول لاگو کر لو.

مایوسی کو،

ٹینشن کو،

زندگی سے تفریق (مائنس) کرو.

محبت کے فارمولے کو تقسیم کرو.

اسے محسوس تو کرو۔

زندگی اللہ کا دیا خوبصورت تحفہ ہے

اسے محسوس کرو…..

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Calendar

December 2024
M T W T F S S
 1
2345678
9101112131415
16171819202122
23242526272829
3031