آخری رائے ۔۔۔ جیلانی کامران
آخری رائے
( جیلانی کامران )
کل رات وہ آسمانوں سے اترا
بہت خوش ہوا
بہت خوش ہوا، جیسے گہرے سمندر
غضبناکیوں میں الجھتے ہیں یا آسماں پر فرشتے
قبول عبادت پر مسرور ہوتے ہیں
اس نے کہا، میں نے جو کچھ کہا تھا وہ پورا ہوا
جو میں دیکھتا تھا وہ میں دیکھتا تھا
جو وہ دیکھتا تھا وہ شیشے میں خود اس کا اپنا ہی چہرہ تھا
ظاہر نہ مخفی نہ واضح
فقط ایک ممکن کہ ہوتا نہ ہوتا
اسنے اپنی ہر کامیابی کی فہرست ترتیب دی اور
آخر میں لکھا ۔۔۔ زمیں پر خدا کی توقع
نہ پوری ہوئی تھی نہ پوری ہوئی ہے
جسے اس نے آدم کہا تھا وہ مٹی کا بے کار بے اصل دھوکا تھا
دھوکا ہی ثابت ہوا
فضاوں میں، نیلی ہواوں میں، دوزخ میں، جنت میں
اقوام عالم کی محفل سراوں میں
اس بے نوا کا تمسخر اڑا
جسے میں نے ہر وقت روکا تھا
Facebook Comments Box